افکار ضیاء

مناقب پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ

مظہرِ رحمت

ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی

ہے خوشبوؤں سے معطر فضا مدینہ میں
مہک رہا ہے گلِ آمنہ مدینہ میں

نزولِ رحمتِ ربِّ عُلا نہ ہو کیونکر
کہ پیدا  مظہرِ رحمت ہوا مدینہ میں

جھکے نہ شمس بھی کیونکر بھلا مدینہ میں
ہیں محوِ خواب، رسولِ خدا مدینہ میں

بنادے ایسا مقدر مرے خدا میرا
بسر ہوں میرے صباح و مسا مدینہ میں

ابھی خیال میں ابھرا تھا نقشِ پائے حضور
پہنچ کے فکر نے سجدہ کیا مدینہ میں

مثال گنبدِ خضرا کی دوں تو کس سے دوں
کہ شمس آتا ہے بہرِ ضیا مدینہ میں

عطا ہوئی اسے دونوں جہان کی دولت
گیا جو بن کے نبیؐ کا گدا مدینہ میں

ہے دل میں آرزو جاکر نہ آؤں میں واپس
نبیؐ کے پاس بنے مقبرہ مدینہ میں

مزارِ پاک پہ جب دیں گے شاہؑ کا پرسہ
بنے گی اشکوں سے کرب وبلا  مدینہ میں

دعا ہے آپ کے غافر کی، اے مرے آقا
بلالیں مجھ کو معَ الاَقْرَبا، مدینہ میں

***
0 Responses

ایک تبصرہ شائع کریں

بزم ضیاء. تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.