افکار ضیاء

مناقب ابو طالب علیہ السلام
ابوطالبؑ کا ایمان
ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
کیا جب سے معین مدح کا عنوان، ابوطالب
تبھی سے ہوگئے گھر میں مرے میہماں ابوطالب

قلم کاغذ پریشان، فکر ہے حیراں ابوطالب
قوافی ڈھونڈھنے میں ہیں یہ سرگرداں ابوطالب

تمھارے ساتھ جب سلمانؒ کے ایمان کو پرکھا
رہا سلماں پہ بھاری آپ کا ایماں ابوطالب

تمھارے فضل سے جو شخص بھی آنکھیں چراتا ہے
وہ انسانی لبادہ میں ہے ایک شیطاں، ابوطالب

ہیں غوّاصانِ بحرِ علم بھی حیراں، ابوطالب
وہ گوہر ہیں تمھاری ذات میں پنہاں ابوطالب

کبھی آیت کبھی سورہ کبھی پارے کی صورت میں
دیئے امت کو تم نے بولتے قرآن ابوطالب

تمھاری مدح سے جو جان کر انجان بنتا ہے
رہے گا حشر کے میداں میں وہ نالاں، ابوطالب

قسم اللہ کی، اس کے مقدر میں ہلاکت ہے
تمھاری آل سے جو بھی ہے روگرداں ابوطالب

جبیں سجدہ میں ہو دل میں تمھاری آل کی الفت
ہے بخشش کے لئے کافی یہی ساماں ابوطالب

مدینہ ہو، عراق و شام ہوں وہ یا کہ ایراں ہو
تمھارے نور سے رہتے ہیں ضوافشاں ابوطالب

ہماری قبر نورانی کریں تنویرِ ایماں سے
تمھارے عادشقوں کا ہے یہی ارماں ابوطالب

کہا:خاموش کانے!، ذوالعشیرہ جیسی دعوت میں
ولایت کا کیا یوں آپ نے اعلاں ابوطالب

ابوطالب کے ایماں کے لئے کافی ہے یہ جملہ
 یقیناً ہیں ستونِ پیکرِ ایماں ابوطالب

جو دل کے اندھے ہیں کیسے وہ دیکھیں گے بھلا غافر
ہے سورج سے بھی روشن آپ کا ایماں ابوطالب
***
ایمان ابوطالبؑ
ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
مقدر سے ہوا جو بھی ثناخوانِ ابوطالب
رہیگا ہاتھ میں اس کے ہی دامانِ ابوطالب

قسم محشرکی! محشر تک اٹھاسکتا نہیں سر کو
ہے دینِ احمدی پہ اتنا احسانِ ابوطالب

محمدؐ اور علیؑ و فاطمہؑ، شبیرؑ اور شبرؑ
نمازِ عشق کے پانچ ارکانِ ابوطالب

اگر پھیلائو تو بطحا سے ایراں تک نظر آئیں
سمیٹو گر، تو رہ جائے فقط جانِ ابوطالب

وفا گر سیکھنی ہو حضرت عباسؑ سے سیکھو
بصیرت سے پڑھو پھر۔ عہدوپیمانِ ابوطالب

مجاہد آپ کو تاریخ میں مل جائیں گے اکثر
مگر میداں کا فاتح، نورِ چشمانِ ابوطالب

اگر گمراہوں کو ہوجائے عرفانِ ابوطالب
سمجھ میں خود بخود آجائے ایمانِ ابوطالب

نجاست کفر کی، ان کے قریں کس طرح آئے گی
طہارت کے احاطہ میں ہے ایوانِ ابوطالب

نفاق و کفر کی ظلمت، نہ مانی ہے نہ مانے گی
نمایاں شمس سے زیادہ ہے ایمانِ ابوطالب

پرکھنا ہو اگر ایماں، اتارو بغض کی عینک
پڑھو اخلاص کی آنکھوں سے دیوانِ ابوطالب

ابوطالب نے رامائن پڑھی ہے یا کوئی گیتا؟
الگ ہے یا کوئی قرآن، قرآنِ ابوطالب؟

رضی اللہ کہنے سے خدا راضی نہیں ہوگا
بنی ہے مرضی معبود رضوان ابوطالب

جناں میں بیٹھنا غافر، ابوطالب کے قدموں میں
تمھارا ہوگیا مقبول، عنوانِ ابوطالب
***


1 Response
  1. SULTAN Says:

    حضرت کے ساتھ شیطاں کا قافیہ استعمال نہ کریں.
    کسی نے صرف آخری الفاظ سنے تو توہین ہو جائے گی


ایک تبصرہ شائع کریں

بزم ضیاء. تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.